Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

سبحان اللہ کی برکت (رفعت خانم ‘ فیصل آباد)

ماہنامہ عبقری - فروری 2010ء

حضرت سلیمان علیہ السلام حضرت عیسیٰ علیہ السلام سے 1033سال قبل پیدا ہوئے۔ آپ حضرت داﺅد علیہ السلام کے ہونہار بیٹے‘ وارث اور جاں نشین تھے۔ آپ کو جو حکومت اپنے والد حضرت داﺅد علیہ السلام سے وراثت میں ملی تھی اس کی وسعت کیلئے آپ نے اللہ کی بارگاہ میں یہ دعا کی تھی ”پالنے والے مجھے بخش دے اور وہ حکومت عطا کر کہ میرے بعد یہ شرف کسی کو نہ ملے۔ بیشک تو بڑا عطا کرنے والا ہے“ اس دعا کی بنیاد پر اللہ تعالیٰ نے انہیں تمام جن و انس‘ چرند و پرند‘ جمادات و حیوانات پر وہ اختیار دے دیا جس کی مثال سلاطین دنیا کی تاریخ میں نہیں ملتی۔ انسانوں کے علاوہ آپ کا لشکر جناتوں‘ درندوں اور تمام اقسام کے چرند و پرند پر مشتمل تھا۔ حضرت سلیمان علیہ السلام جیسا تخت جو ”تختِ سلیمانی“ کے نام سے مشہور ہے کسی بادشاہ کو نصیب نہ ہوا یہ سونے چاندی اور ہیرے جواہرات سے آراستہ تھا جس کے درمیان یاقوت کا لعل تھا اس کے چاروں طرف سونے چاندی کی تین ہزار کرسیاں تھیں جن پر آپ کے وزراءاور مصاحبین جلوہ افروز ہوتے تھے۔ آپ کی خواہش کے مطابق جنات اس تخت کو ہوا میں ایک مقام سے دوسرے مقام تک لے کر چلتے تھے اور پرندے ان پر اپنے پروں کا سایہ کیے رہتے تھے اور کتنی ہی مخلوقات اس تخت کے ساتھ ساتھ چلتی تھیں۔ ایک دفعہ اسی شاہان آب و تاب کے ساتھ تخت سلیمان اڑا جارہا تھا کہ اسے دیکھ کر جنگل میں ایک لکڑ ہارے کے منہ سے بے اختیار نکل گیا ”سبحان اللہ آلِ داﺅد کی کیا شان و شوکت ہے۔ ہوا نے فوراً یہ آواز حضرت سلیمان علیہ السلام تک پہنچا دی تو آپ علیہ السلام نے تخت اتارنے کا حکم دیا اور فرمایا ”اس لکڑہارے کے پاس چلو“ جب آپ علیہ السلام اس لکڑ ہارے کے پاس پہنچے تو لکڑ ہارا تھر تھر کانپنے لگا کہ نہ معلوم مجھ سے کیا جرم سرزد ہوا ہے۔ آپ علیہ السلام نے پوچھا ”تم نے کیا کہا تھا“ اس بیچارے کو مارے خوف کے یاد ہی نہ رہا پھر کچھ دیر سوچنے کے بعد کہا میں نے صرف اتنا کہا تھا ”سُبحَانَ اللّٰہِ آلِ داﺅد کی کیا شان ہے۔ اس کا جواب سن کر حضرت سلیمان علیہ السلام نے کہا ”تجھے لشکرِ سلیمانی دیکھ کر تو رشک آیا لیکن تجھے یہ بات معلوم نہیں کہ تو نے جو ”سُبحَانَ اللّٰہِ“ کہا تھا اس کے سامنے ایسے ہزاروں لشکروں کی کوئی حیثیت نہیں۔ تجھے معلوم بھی نہیں کہ صرف سُبحَانَ اللّٰہِ کہنے سے تجھے کتنا اونچا مقام مل گیا۔
Ubqari Magazine Rated 5 / 5 based on 290 reviews.